Monday 25 January 2016

کان درد

                                                                                                                            کانوں کی بیماریاں                         
بیرونی، درمیانی، اور اندرونی کان کی تراوش جس میں موج ہوا کا طریقہ انتقال بتایا  گیا ہے۔
جس توازن سے دماغ کے عصبی ریشے جو نیم ہلالی نالیوں  سےدماغ کو جاتے ہیں نیم ہلالی نالیاں درمیانی کان کی ہڈی
 کی تین ہڈیاں (مطرقہ) سندانی سماعت کے ریشے جو    گھونگھے        (قوتوں) سے آواز کی لہروں کو اثر دماغ میں
پہنچاتے ہیں۔ گونگا (فوقعہ) اندرونی کان کا بیضوی ڈھول یا جھلی  جس سے باہر رکابیہ ہڈی چپکی  ہوئی ہے۔
کان درد
 تعریف: اس مرض میں کان کے اندر درد ہوتا ہے۔
وجوہات: سردی لگنا، پھنسی ہونا،عصبی درد، خرابی دانت، کان میں پانی پڑ جانا  اور  وجع المفاصل وغیرہ 
سے کان کا درد ہوتا ۔
تشخیص: درد کی ٹیسیں کان سے چہرے اور پیشانی تک ہوتی ہیں مریض بے چینی کی  حالت میں 
ہوتا ہے۔
علاج: جس  سبب سے درد ہو اس سبب کو معلوم کر کے رفع کریں۔ عام طور پر درد عصبی ہوتا ہے۔
اس لئے دافع درد ادویات سے فائدہ ہوتا ہے.
کان میں میل پڑ جانا      
تعریف : اس مرض میں کان میں   میل جمع ہوتا ہے،
وجوہات: گردو غبار مٹی اور کان میں  بے فائدہ تیل وغیرہ ڈالتے رہنا۔
تشخیص: مریض کو  بہرہ پن یعنی سنائی کم دینے لگتا ہے ائیر سکوپ سے میل  نظرآجاتی ہے۔
علاج: کان  میں    تیل یا گلیسرین نیم گرم ڈالیں  جب میل نرم ہو جائے تو نیم گرم پانی سے کان 
میں پچکاری کریں۔     
                دوتین بار پچکاری کرنے سے میل خارج ہو جاتی ہے اگر میل سخت ہو     اور خارج نہ ہو
تو روزانہ گلیسرین نیم گرم پانی میں ڈال کر پچکاری کریں۔ میل خارج    ہو جائے گی اور کان صاف ہو 
جائے گا اگر میل سخت نہ ہو تو ہا ئیڈروجن پر اوکسائیڈ ڈالنے سےہی ابل کر میل نکل جاتی ہے۔کئی 
آدمی بعض دفعہ کان بھاری ہونے سے کان میں دیا سلائی،سرمچویا کسی اور باریک لکڑی سے کان صاف
کرنے لگتے ہیں جس  سے کان صاف ہونے کی بجائے بعض دفعہ خراش ہو کر سخت تکلیف ہو جاتی ہے
اور بعض اوقات بے احتیاطی سے    کان کا پردہ  پھٹ جاتا ہے۔ اس   لیے   کان صاف کرنے میں  احتیاط
ضر وری ہے  نیز کان کو پچکاری سے صاف کرنے میں سختی نہیں کرنی چاہیے نہایت ہی آہستگی سے پچکاری
لگانی چاہیے اور  پچکاری سیدھی سوراخ میں نہ لگائیں کان کی دیوار میں لگائیں۔
کان میں          کچھ پڑ جانا
تعریف: اس مرض میں کان کے اندر کوئی غیر جنس داخل ہو جاتی ہے۔
اسباب: کان میں کیڑا مکوڑا،گندم، چنے، مٹر، مکی کا دانہ یا  کنکر اورپنسل کا ٹکڑاچلا جاتا ہے۔
علامات:  کان میں غیر جنس کے داخل ہونے سے سر سراہٹ اور سننا بند ہو جاتا ہے۔
علاج: کان کو ائیر سکوپ سے غور کے ساتھ دیکھیں اگر غیر جنس کان کے   سوراخ کے قریب ہی
دکھائی دیتی ہے تو باریک  فارسپس یعنی   موچنے یا سلائی وغیرہ سے احتیاط کے ساتھ نکالیں اگر غیر جنس
سوراخ سے دور ہو تو کان میں پانی کی پچکاری کرنے سے وہ چیز نکل جائے گی اگر   پھر بھی نہ نکلے تو
پچکاری سے نکالیں اگر کان میں پانی پڑ جائے تو خالی پچکاری سے کھینچ لیا جاتا ہے۔
کان سے پانی نکالنے کا آسان طریقہ
مونج یا کانے کی نالی لے کر اس کے اس سرے پر روئی لپیٹ لیں اور روئی کو تیل سرسوں میں
تر کر کے دیا  سلائی سے آگ لگا دیں۔دوسرا سرا  کان میں لگا کر ہاتھ  سے پکڑ رکھیں۔ دھوئیں کے زور
سے کان کے اندر کا پانی  باہر نکلنا شروع اوع آتشک وغیرہ امراض سے بھی یہ مرض ہو جاتا ہے۔
علاج: مرض کے اصل  سبب کو معلوم کر کے رفع کرنے کی کوشش کریں۔ عام طور پر کان میں میل
بھر جانے سے یہ مرض ہو جاتا ہے اس لئے ائیر سکوپ سے  دیکھ کر پچکاری کے ذریعے   میل کو خارج کریں
اگر کان کا پردہ پھٹ چکا ہو تو اکثر یہ  مرض  لا علاج ہوتا ہے یا مصنوعی پردہ لگ جانے سے قدرے فائدہ
ہو سکتا ہے ہر  ایک سبب کے مطابق علاج کریں۔
اگر دماغی  کمزوری ہو تو  دماغ کو طاقت دینے والی ادویات اور غذائیں استعمال کریں۔ حریرہ مقوی
دماغ نہایت مفید ہے۔  اگر  اونچا بولنے اور  تیز سخت آواز کی وجہ سے بہرہ پن ہو تو  آرنیکا200 کی ہر
تیسرے دن کی  ایک خوراک بے حد مفید ہے  اکثر دو تین خوراکیں کافی ہوتی ہے۔
دوائے بہراپن: بادام  روغن 6 تولہ روغن تارپین 1 تولہ  باہم ملا لیں۔ نیم گرم قطرہ قطرہ  کان میں
ڈالیں۔ ثقل سماعت اور بہرہ پن کے لئے مفید ہے اور درد آنکھ کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔

No comments:

Post a Comment